Blog
Books



۔ (۱۱۴۰۴)۔ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: خَرَجَتْ سَوْدَۃُ لِحَاجَتِہَا لَیْلًا بَعْدَ مَا ضُرِبَ عَلَیْہِنَّ الْحِجَابُ، قَالَتْ: وَکَانَتْ امْرَأَۃً تَفْرَعُ النِّسَائَ جَسِیمَۃً، فَوَافَقَہَا عُمَرُ فَأَبْصَرَہَا فَنَادَاہَا: یَاسَوْدَۃُ! إِنَّکِ وَاللّٰہِ مَا تَخْفَیْنَ عَلَیْنَا إِذَا خَرَجْتِ فَانْظُرِی کَیْفَ تَخْرُجِینَ أَوْ کَیْفَ تَصْنَعِینَ؟ فَانْکَفَأَتْ فَرَجَعَتْ إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَإِنَّہُ لَیَتَعَشّٰی فَأَخْبَرَتْہُ بِمَا قَالَ لَہَا عُمَرُ، وَإِنَّ فِییَدِہِ لَعَرْقًا فَأُوحِیَ إِلَیْہِ ثُمَّ رُفِعَ عَنْہُ وَإِنَّ الْعَرْقَ لَفِییَدِہِ، فَقَالَ: ((لَقَدْ أُذِنَ لَکُنَّ أَنْ تَخْرُجْنَ لِحَاجَتِکُنَّ۔)) (مسند احمد: ۲۴۷۹۴)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کا بیان ہے کہ پردے کا حکم نازل ہو چکا تھا، اس کے بعد سیدہ سودہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا رات کے وقت قضائے حاجت کے لیے باہر گئیں۔ وہ کافی جسیم تھیں اور ان کا قد کافی طویل تھا، راستے میں سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مل گئے، انہوں نے ان کو دیکھا تو زور سے کہا: سودہ! اللہ کی قسم! تم جب باہر آتی ہو تو ہم سے مخفی نہیں رہ سکتیں، اب دیکھ لو کہ تم کو کیسے نکلنا چاہیےیا کیا کرنا چاہیے؟وہ وہیں سے لوٹ آئیں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کا کھانا تناول فرما رہے تھے، انہوں نے آکر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی بات بتلائی اور شکایت کی۔ گوشت والی ہڈی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ میںہی تھی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر وحی کانزول شروع ہوگیا، اس کے بعد وحی کا سلسلہ منقطع ہوا تو ابھی تک وہ ہڈی آپ کے ہاتھ ہی میں تھی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب تمہیں اپنی ضرورت کے لیے گھر سے باہر جانے کی اجازت مل گئی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11404)
Background
Arabic

Urdu

English