Blog
Books



عَنْ أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَلَى شَابٍّ وَهُوَ فِي الْمَوْتِ فَقَالَ: كَيْفَ تَجِدُكَ؟ قَالَ: أَرْجُو اللهَ يَا رَسُولَ اللهِ! وَأَخَافُ ذُنُوبِي فَقَالَ: رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا يَجْتَمِعَانِ –يعني الخوف والرجاء- فِي قَلْبِ عَبْدٍ فِي مِثْلِ هَذَا الْمَوْطِنِ –يعني الإحتضار- إِلَّا أَعْطَاهُ اللهُ الذي يَرْجُو وَأمَنَهُ مِن الذِي يَخَافُ. ( )
) انس بن مالك رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ایك نو جوان كے پاس آئے وہ موت كی كشمش میں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: تم اپنے آپ كو كیسا محسوس كر رہے ہو؟ اس نے كہا: اے اللہ كے رسول میں اللہ تعالیٰ سے رحمت كی امید ركھتا ہوں اور اپنے گناہوں سے بھی ڈرتا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:ایسے وقت میں (یعنی موت کے وقت)کسی بندے کے دل میں جب خوف اور امید جمع ہوجائیں تواللہ تعالیٰ اسےوہ چیزدے دیتا ہےجس کی امید رکھتا ہےاور اس چیز سےبے خوف کردیتاہےجس سے ڈرتاہے ۔
Silsila Sahih, Hadith(1152)
Background
Arabic

Urdu

English