۔ (۱۱۴۲۱)۔ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أُمِّ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أُہْدِیَتْ لَہُ ہَدِیَّۃٌ فِیہَا قِلَادَۃٌ مِنْ جَزْعٍ، فَقَالَ: ((لَأَدْفَعَنَّہَا إِلٰی أَحَبِّ أَہْلِی إِلَیَّ۔)) فَقَالَتْ النِّسَائُ ذَہَبَتْ بِہَا ابْنَۃُ أَبِی قُحَافَۃَ فَدَعَا النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أُمَامَۃَ بِنْتَ زَیْنَبَ فَعَلَّقَہَا فِی عُنُقِہَا۔ (مسند احمد: ۲۵۲۱۱)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک ہدیہ پیش کیا گیا، اس میںیمنی موتیوں کا ایک ہار بھی تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں یہ ہار اپنے اہل میں سے اس کو دوں گا، جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہے۔ عورتوں نے سمجھا کہ اس ہار کو ابو قحافہ کی بیٹییعنی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا لے جائیں گی، مگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی نواسی سیدہ امامہ بنت زینب رضی اللہ عنہا کو بلوا کر وہ ہار ان کی گردن میں ڈال دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11421)