۔ (۱۱۴۶۰)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ عَنْ أَنَسٍ اَیْضًا بِنَحْوِہِ) وَفِیْہِ: فَلَمَّا دَنَا مِنَ الْمَدِینَۃِ أَوْضَعَ النَّاسُ، وَأَوْضَعَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَکَذَلِکَ کَانُوا یَصْنَعُونَ، فَعَثَرَتِ النَّاقَۃُ فَخَرَّ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَخَرَّتْ مَعَہُ، وَأَزْوَاجُ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَنْظُرْنَ فَقُلْنَ: أَبْعَدَ اللّٰہُ الْیَہُودِیَّۃَ وَفَعَلَ بِہَا وَفَعَلَ، فَقَامَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَسَتَرَہَا وَأَرْدَفَہَا خَلْفَہُ۔ (مسند احمد: ۱۲۲۶۵)
۔(دوسری سند) سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی روایت سے اسی طرح ہے، البتہ اس میں یہ اضافہ ہے: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ منورہ کے قریب پہنچے تو لوگوں نے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنی اپنی سوار یوں کو دوڑانا شروع کر دیا، وہ اسی طرح کرتے جا رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنی گر گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے ساتھ ہی ام المؤمنین سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا بھی گر گئیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باقی ازواج یہ منظر دیکھ رہی تھیں، وہ بولیں: اللہ اس یہودن کو ہلاک کرے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اٹھ کر ان پر پردہ کر دیا اور ان کو دوبارہ اپنے پیچھے سوار کر لیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11460)