۔ (۱۱۴۶۹)۔ جَمِیلُ بْنُ زَیْدٍ قَالَ: صَحِبْتُ شَیْخًا مِنَ الْأَنْصَارِ، ذَکَرَ أَنَّہُ کَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌیُقَالُ لَہُ: کَعْبُ بْنُ زَیْدٍ أَوْ زَیْدُ بْنُ کَعْبٍ، فَحَدَّثَنِی أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تَزَوَّجَ امْرَأَۃً مِنْ بَنِی غِفَارٍ، فَلَمَّا دَخَلَ عَلَیْہَا وَضَعَ ثَوْبَہُ وَقَعَدَ عَلَی الْفِرَاشِ أَبْصَرَ بِکَشْحِہَا بَیَاضًا فَانْحَازَ عَنِ الْفِرَاشِ، ثُمَّ قَالَ: ((خُذِی عَلَیْکِ ثِیَابَکِ۔)) وَلَمْ یَأْخُذْ مِمَّا أَتَاہَا شَیْئًا۔ (مسند احمد: ۱۶۱۲۸)
جمیل بن زید کہتے ہیں: مجھے ایک انصاری بزرگ کی صحبت میں بیٹھنے کا موقعہ ملا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت کا شرف حاصل ہے۔ اس کا نام کعب بن زیدیا زید بن کعب تھا، اس نے مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبیلہ بنو غفار کی ایک خاتون سے نکاح کیا، جب آپ اس کے ہاں داخل ہوئے تو اپنا کپڑا ایک طرف رکھا اور بستر پر بیٹھ گئے، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی کو کھ پر برص کا سفید نشان نظر آیا توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بستر سے دور ہوگئے اور فرمایا: اپنے کپڑے پہن لو۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے جو کچھ عنایت کیا تھا، اس میں سے کوئی بھی چیز آپ نے واپس نہیں لی۔
Musnad Ahmad, Hadith(11469)