۔ (۱۱۵۶۳)۔ حَدَّثَنِی اَبُوْ جُحَیْفَۃَ الَّذِیْ کَانَ عَلِیٌّ یُسَمِّیْہِ وَھْبَ الْخَیْرِ، قَالَ: قَالَ عَلِیٌّ: یَا أَبَا جُحَیْفَۃَ! اَلا أُخْبِرُکَ أَفْضَلَ ھٰذِہِ الْأُمَّۃِ بَعْدَ نَبِیِّہَا؟ قَالَ: قُلْتُ: بَلٰی، وَلَمْ أَکُنْ أَرٰی أَنَّ أَحَدًا أَفْضَلُ مِنْہُ، قَالَ: أَفْضَلُ ھٰذِہِ الْأُمَّۃِ بَعْدَ نَبِیِّہَا أَبُوْ بَکْرٍ، وَبَعْدَ أَبِیْ بَکْرٍ عُمَرُ، وَبَعْدَ ھُمَا آخَرُ ثَالِثٌ وَلَمْ یُسَمِّہِ۔ (مسند احمد: ۸۳۵)
ابو حجیفہ، جنہیں علی رضی اللہ عنہ وہب الخیر کے لقب سے یاد کیا کرتے تھے، ان سے مروی ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: اے ابو جحیفہ! کیا میں تمہیںیہ نہ بتلائوں کہ اس امت میں نبی کے بعد افضل ترین آدمی کون ہے؟ میں نے عرض کیا: جی ضرور بتلائیں اور میرا خیال تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے افضل کوئی نہیں ہو سکتا۔ لیکن انھوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد اس امت میں سب سے افضل سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ ، ان کے بعد سیدناعمر رضی اللہ عنہ اور ان کے بعد ایک تیسرا آدمی ہے، پھر انہوں نے اس کا نام نہ لیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11563)