Blog
Books



۔ (۱۱۵۸۶)۔ عَنْ یَزِیدَ بْنِ عَمِیرَۃَ قَالَ: لَمَّا حَضَرَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ الْمَوْتُ قِیلَ لَہُ: یَا أَبَاعَبْدِ الرَّحْمٰنِ أَوْصِنَا!، قَالَ: أَجْلِسُونِی، فَقَالَ: إِنَّ الْعِلْمَ وَالْإِیمَانَ مَکَانَہُمَا مَنْ ابْتَغَاہُمَا وَجَدَہُمَا، یَقُولُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ: فَالْتَمِسُوا الْعِلْمَ عِنْدَ أَرْبَعَۃِ رَہْطٍ عِنْدَ عُوَیْمِرٍ أَبِی الدَّرْدَائِ وَعِنْدَ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ وَعِنْدَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُودٍ وَعِنْدَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَلَامٍ الَّذِی کَانَ یَہُودِیًّا ثُمَّ أَسْلَمَ، فَإِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((إِنَّہُ عَاشِرُ عَشَرَۃٍ فِی الْجَنَّۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۲۴۵۵)
یزید بن عمیرہ سے مروی ہے کہ جب سیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی وفات کا وقت قریب آیا تو ان سے کہا گیا: اے ابوعبدالرحمن! آپ ہمیں کوئی وصیت ہی کر دیں،انھوں نے کہا:مجھے بٹھا دو۔ پھر انھوں نے کہا: علم اور ایمان ایسی چیزیں ہیں کہ جو آدمی انہیں ان کے مرکز اور مقام سے حاصل کرنے کی کوشش کرے تو وہ انہیں حاصل کر ہی لیتا ہے۔ یہ بات انہوںنے تین مرتبہ کہی۔ تم چار آدمیوں سے علم حاصل کرو: سیدنا ابو درداء عویمر، سیدنا سلمان فارسی، سیدنا عبداللہ بن مسعود اور سیدنا عبداللہ بن سلام سے، مؤخر الذکر پہلے یہودی تھے، بعد میں انھوں نے اسلام قبول کر لیا تھا۔ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا کہ وہ جنت میں جانے والے خاص دس آدمیوں سے ایک ہوں گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11586)
Background
Arabic

Urdu

English