۔ (۱۱۶۰۵)۔ عَنْ بِلَالٍ الْعَبْسِیِّ قَالَ: قَالَ حُذَیْفَۃُ: مَا أَخْبِیَۃٌ بَعْدَ أَخْبِیَۃٍ کَانَتْ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِبَدْرٍ، مَا یُدْفَعُ عَنْہُمْ مَا یُدْفَعُ عَنْ أَہْلِ ہٰذِہِ الْأَخْبِیَۃِ، وَلَا یُرِیدُ بِہِمْ قَوْمٌ سُوئً إِلَّا أَتَاہُمْ مَا یَشْغَلُہُمْ عَنْہ۔ (مسند احمد: ۲۳۶۵۵)
بلال عبسی سے مروی ہے کہ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا:بدر کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جو خیمے تھے، ویسے اب خیمے کہاں ہیں؟ جو شرف اور مقام اہل بدر کا ہے وہ کسی دوسرے خیمے والوں کا کیسے ہو سکتا ہے؟ جس نے بھی اہل بدر کے ساتھ برائی کا ارادہ کیا، اللہ کی طرف سے اس کی ایسی گرفت ہوئی کہ وہ اسی میں پھنسے رہ گئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11605)