۔ (۱۱۷۱)۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا رَوْحٌ وَ أَبُوْدَاوُدَ قَالَا: ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ قَالَ أَبُوْدَاوُدَ: ثَنَا عَلِیُّ بْنُ زَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِیْ بَکْرَۃَ (ؓ) قَالَ: أَخَّرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الْعِشَائَ تِسْعَ لَیَالٍ، قَالَ أَبُوْ دَاوُدَ: ثَمَانِ لَیَالٍ اِلٰی ثُلُثِ اللَّیْلِ، فَقَالَ أَبُوْبَکْرٍ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! لَوْ أَنَّکَ عَجَّلْتَ لَکَانَ أَمْثَلَ لِقِیَامِنَا مِنَ اللَّیْلِ، قَالَ: فَعَجَّلَ بَعْدَ ذٰلِکَ، قَالَ أَبِیْ: وَحَدَّثَنَا عَبْدُالصَّمَدِ فَقَالَ فِیْ حَدِیْثِہِ: سَبْعَ لَیَالٍ وَقَالَ عَفَّانُ: تِسْعَ لَیَالٍ۔ (مسند أحمد: ۲۰۷۵۷)
سیدنا ابو بکرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آٹھ یا نو راتوں تک نمازِ عشا کو ایک تہائی رات تک مؤخر کرتے رہے، ایک دن سیدنا ابو بکر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ ہمیں یہ نماز جلدی پڑھا دیا کریں تو یہ عمل رات کے قیام کے لیے بہتر ہو گا، پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بعد یہ نماز جلدی پڑھا دیا کرتے تھے۔ عبد الصمد نے سات اور عفان نے نو راتوں کا ذکر کیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(1171)