۔ (۱۱۶۳۸)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ: أَخَذَتْ
أُمُّ سُلَیْمٍ بِیَدِی مَقْدَمَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم الْمَدِینَۃَ، فَأَتَتْ بِی رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ہٰذَا ابْنِی وَہُوَ غُلَامٌ کَاتِبٌ، قَالَ: فَخَدَمْتُہُ تِسْعَ سِنِینَ فَمَا قَالَ لِی لِشَیْئٍ قَطُّ صَنَعْتُہُ، أَسَأْتَ أَوْ بِئْسَ مَا صَنَعْتَ۔ (مسند احمد: ۱۲۲۷۶)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ منورہ میں تشریف آوری ہوئی تو میری والدہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا میرا ہاتھ پکڑے مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لے گئیں اور کہا: اللہ کے رسول! میرایہ بیٹا لکھنا پڑھنا جانتا ہے۔ (اسے اپنی خدمت کے لیے قبول فرمائیں) چنانچہ میں نے آپ کی نو برس تک خدمت کی، میں نے کوئیکام کیا ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی بھی مجھ سے یوں نہ فرمایا کہ تونے برا کام کیا ہے، یا تو نے غلط کام کیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11638)