۔ (۱۱۶۴۹)۔ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ، إِنَّ بِلَالًا أَبْطَأَ عَنِ صَلَاۃِ الصُّبْحِ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَا حَبَسَکَ؟)) فَقَالَ: مَرَرْتُ بِفَاطِمَۃَ وَھِیْ تَطْحَنُ وَالصَّبِیُّ یَبْکِیْ، فَقُلْتُ لَہَا: اِنْ شِئْتِ کَفَیْتُکِ الرَّحَا وَکَفَیْتِنِیَ الصَّبِیَّ، وَاِنْ شِئْتِ کَفَیْتُکِ الصَّبِیَّ وَکَفَیْتِنِیَ الرَّحَا، فَقَالَتْ: أَنَا أَرْفَقُ بِاِبْنِیْ مِنْکَ فَذَاکَ حَبَسَنِیْ قَالَ: ((فَرَحِمْتَہَا رَحِمَکَ اللّٰہُ۔)) (مسند احمد: ۱۲۵۵۲)
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نمازِ فجر سے پیچھے رہ گئے،نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا: کہاں رک گئے تھے؟ انھوں نے کہا: میں سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس سے گزرا، وہ چکی چلا رہی تھیں اور بچہ رو رہا تھا۔ میں نے ان سے عرض کیا: آپ چاہیں تو میں چکیچلا دوں اور آپ بچے کو سنبھالیںیا میں بچے کو سنبھال لوں اور آپ چکی چلائیں، انھوں نے کہا: تمہاری نسبت بچے پر میں زیادہ شفیق اور مہربان ہوں، تو اس کام نے مجھے نماز سے دیر کرا دی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم نے فاطمہ رضی اللہ عنہا پر شفقت کی، اللہ تم پر رحم فرمائے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11649)