Blog
Books



۔ (۱۱۶۵۳)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ نُبَیْحٍ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: أَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَسْتَعِینُہُ فِی دَیْنٍ کَانَ عَلٰی أَبِی، قَالَ: فَقَالَ: ((آتِیکُمْ۔)) قَالَ: فَرَجَعْتُ فَقُلْتُ لِلْمَرْأَۃِ: لَا تُکَلِّمِی رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَا تَسْأَلِیہِ، قَالَ: فَأَتَانَا فَذَبَحْنَا لَہُ دَاجِنًا کَانَ لَنَا، فَقَالَ: ((یَا جَابِرُ! کَأَنَّکُمْ عَرَفْتُمْ حُبَّنَا اللَّحْمَ۔)) قَالَ: فَلَمَّا خَرَجَ، قَالَتْ لَہُ الْمَرْأَۃُ: صَلِّ عَلَیَّ وَعَلٰی زَوْجِی أَوْ صَلِّ عَلَیْنَا؟ قَالَ: فَقَالَ: ((اللَّہُمَّ صَلِّ عَلَیْہِمْ۔)) قَالَ: فَقُلْتُ لَہَا: أَلَیْسَ قَدْ نَہَیْتُکِ؟ قَالَتْ: تَرٰی رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَدْخُلُ عَلَیْنَا وَلَا یَدْعُو لَنَا۔ (مسند احمد: ۱۴۲۹۵)
۔ (دوسری سند) سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ میرے والد کے ذمے قرض تھا، میں اس کی ادائیگی کے سلسلے میں تعاون کے لیے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تمہارے پاس آئوں گا۔ میں نے جا کر اپنی اہلیہ سے کہہ دیا کہ تم اس بارے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کچھ نہ کہنا اور نہ کچھ مانگنا۔ آپ ہمارے ہاں تشریف لائے۔ آپ کی تشریف آوری پر ہم نے ایک بکریذبح کی، آپ نے گوشت دیکھ کر فرمایا: جابر! لگتا ہے تمہیںپتہ چل گیا کہ ہمیں گوشت پسند ہے۔ کھانے سے فارغ ہو کر آپ جانے لگے تو میری اہلیہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے درخواست کی: اے اللہ کے رسول! آپ میرے لیے اور میرے شوہر کے حق میں دعائے رحمت کر دیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یا اللہ ! ان پر رحمتیں نازل فرما۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے اپنی اہلیہ سے کہا، کیا میں نے تمہیں منع نہیں کیا تھا؟ وہ بولی: تم جانتے ہو کہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے پہلے ہمارے ہاں تشریف لاتے اور ہمارے حق میں دعا نہیں فرماتے تھے، (اس لیے میں نے دعا کی درخواست کی)۔
Musnad Ahmad, Hadith(11653)
Background
Arabic

Urdu

English