۔ (۱۱۶۶۸)۔ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((نِمْتُ فَرَأَیْتُنِیْ فِی الْجَنَّۃِ فَسَمِعْتُ صَوْتَ قَارِیئٍ یَقْرَئُ فَقُلْتُ: مَنْ ھٰذَا؟ قَالُوْا: ھٰذَا حَارِثَۃُ بْنُ النُّعْمَانِ۔)) فَقَالَ لَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((کَذَاکَ الْبِرُّ کَذَاک البِّرُ۔)) وَکَانَ أَبَرَّ النَّاسِ بِأُمِّہِ۔ (مسند احمد: ۲۵۸۵۱)
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں سو گیا اور میں نے خواب میں اپنے آپ کو جنت میں دیکھا اور میں نے وہاں قرآن پڑھتے ایک آدمی کی آواز سنی، میں نے دریافت کیا کہ یہ کون ہے؟ فرشتوں نے بتلایا کہ یہ حارثہ بن نعمان ہے۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس صحابی کے حق میں فرمایا: حسن سلوک کا یہی انجام ہوتا ہے، حسن سلوک کا یہی انجام ہوتا ہے۔ یہ صحابی لوگوں میں سب سے زیادہ اپنی ماں کے ساتھ حسن سلوک کرنے والا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11668)