Blog
Books



۔ (۱۱۶۹۰)۔ وَعَنْ عَمْرِو بْنِ أُمَیَّۃَ الْضَّمَرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَعَثَہُ وَحْدَہُ عَیْنًا إِلٰی قُرَیْشٍ، قَالَ: جِئْتُ إِلَی خَشَبَۃِ خُبَیْبٍ وَأَنَا أَتَخَوَّفُ الْعُیُونَ، فَرَقِیتُ فِیہَا فَحَلَلْتُ خُبَیْبًا، فَوَقَعَ إِلَی الْأَرْضِ، فَانْتَبَذْتُ غَیْرَ بَعِیدٍ، ثُمَّ الْتَفَتُّ فَلَمْ أَرَ خُبَیْبًا، وَلَکَأَنَّمَا ابْتَلَعَتْہُ الْأَرْضُ فَلَمْ یُرَ لِخُبَیْبٍ أَثَرٌ حَتَّی السَّاعَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۷۳۸۴)
سیدنا عمرو بن امیہ ضمری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس اکیلے کو قریش کی طرف جاسوس کی حیثیت سے روانہ کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ میں اس لکڑی کے پاس آیا، جس پر خبیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو لٹکایا گیا تھا۔ مجھے قریش کا بھی ڈر تھا کہ کہیں وہ مجھے دیکھ نہ لیں، میں اس لکڑی پر چڑھ گیا، میں نے خبیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی رسی کو کھولا، وہ زمین پر گرے۔ جب میں نے ان کی طرف دھیان کیا تو خبیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا جسم مجھے دکھائی نہیں دیا،یوں لگتا ہے زمین ان کو نگل گئی، اب تک ان کے جسم کا کوئی اثر دکھائی نہیںدیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11690)
Background
Arabic

Urdu

English