۔ (۱۱۸)۔عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ؓ قَالَ: أَتَی النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! إِذَا أَحْسَنْتُ فِی الْاِسْلَامِ أُؤَاخَذُ بِمَا عَمِلْتُ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ؟ قَالَ: ((إِذَا أَحْسَنْتَ فِی الْاِسْلَامِ لَمْ تُؤَاخَذْ بِمَا عَمِلْتَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ وَ إِذَا أَسَأْتَ فِی الْاِسْلَامِ أُخِذْتَ بِالْأَوَّلِ وَالآخِرِ۔)) (مسند أحمد: ۳۵۹۶)
سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! اگر میں (اسلام قبول کر کے)اس دین میں نیکیاں کرتا رہوں تو کیا جاہلیت والی میری برائیوں کی وجہ سے میرا محاسبہ ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب تو بظاہر اور بباطن اسلام قبول کرے گا تو جاہلیت میں جو کچھ کیا ہو گا، اس کی بنا پر تیرا مؤاخذہ نہیں ہو گا، لیکن اگرتو بظاہر اسلام قبول کرے گا، نہ کہ بباطن تو اگلی پچھلی یعنی ہر برائی پر مؤاخذہ کیا جائے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(118)