Blog
Books



۔ (۱۱۷۰۱)۔ حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ، قَالَ: اسْتَأْذَنَ ابْنُ جُرْمُوزٍ عَلٰی عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ وَأَنَا عِنْدَہُ، فَقَالَ عَلِیٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: بَشِّرْ قَاتِلَ ابْنِ صَفِیَّۃَ بِالنَّارِ، ثُمَّ قَالَ عَلِیٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((إِنَّ لِکُلِّ نَبِیٍّ حَوَارِیًّا وَحَوَارِیَّ الزُّبَیْرُ۔)) سَمِعْت سُفْیَانَ یَقُولُ: الْحَوَارِیُّ النَّاصِرُ۔ (مسند احمد: ۶۸۱)
زربن جیش سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی خدمت میںحاضر تھا کہ ابن جرموز نے ان سے اندر آنے کی اجازت طلب کی، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے بیٹےیعنی سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے قاتل کو جہنم کی بشارت دے دو۔ اس کے بعد سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ہر نبی کا ایک حواری ہوتاہے اور میرا حواری زبیر ہے۔ امام سفیان نے کہا: حواری سے مراد مدگار ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11701)
Background
Arabic

Urdu

English