۔ (۱۱۷۱۹)۔ (وَعَنْہٗ بِلَفِظٍ آخَرَ) قَالَ: لَقَدْ رَأَیْتُنِیْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سَابِعَ سَبْعَۃٍ، وَمَا لَنَا طَعَامٌ اِلَّا وَرَقَ الْحُبْلَۃِ، حَتّٰی أَنَّ أَحَدَنَا لَیَضَعُ کَمَا تَضَعُ الشَّاۃُ مَا یُخَالِطُہٗ شَیْئٌ، ثُمَّ أَصْبَحَتْ بَنُوْ أَسَدٍ یُعَزِّرُوْنِّیْ عَلَی الْاِسْلَامِ، لَقَدْ خَسِرْتُ اِذًا وَضَلَّ سَعْیِیْ۔ (مسند احمد: ۱۴۹۸)
۔ (دوسری روایت) سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے خود کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ دیکھا، میں مسلمان ہونے والے گروہ میں ساتواں1 فرد تھا، ہمارے پاس خوراک کے طور پر صرف خاردار درختوں کے پتے تھے ا ور ہم قضائے حاجت کرتے تو بکریوں کی طرح مینگنیاں کرتے تھے اور یہ فضلہ لیس دار نہیں ہوتا تھا،لیکن اب بنو اسد اسلام کے بارے میں مجھ پر طنز کرتے ہیں، اگر ان کی بات درست ہو تو میں تو خسارے میں رہا اور میرے سارے اعمال اکارت گئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11719)