Blog
Books



۔ (۱۱۷۳۸)۔ عَنْ یَزِیْدَ بْنِ أَبِیْ عُبَیْدٍ قَالَ: رَأََیْتُ أَثَرَ ضَرْبَۃٍ فِیْ سَاقِ سَلَمَۃَ بْنِ الْاَکْوَعِ فَقُلْتُ: یَا أَبَا مُسْلِمٍ! مَا ھٰذِہِ الضَّرْبَۃُ؟ قَالَ: ھٰذِہِ ضَرْبَۃٌ أُصِبْتُہَا یَوْمَ خَبْیَرَ، قَالَ: یَوْمَ أُصِبْتُہَا، قَالَ النَّاسُ: أُصِیْبَ سَلَمَۃُ، فَأُتِیَ بِیْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَنَفَثَ فِیْہِ ثَلَاثَ نَفَثَاتٍ، فَمَا اشْتَکَیْتُہَا حَتَّی السَّاعَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۶۶۲۹)
یزید بن عبید سے مروی ہے،وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی پنڈلی پر زخم کا ایک نشان دیکھا، میں نے پوچھا: ابو مسلم! یہ نشان کیسا ہے؟ انہوں نے کہا: خیبر کے دن مجھے زخم لگا تھا، یہ اس کا نشان ہے، جس دن مجھے یہ زخم آیا تھا، لوگوں نے کہا: سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو شدید قسم کا زخم آیا ہے، مجھے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں لایا گیا، آپ نے اس زخم پر تھوک کے ساتھ تین پھونکیں ماریں، اس کے بعد اب تک مجھے اس میں کوئی درد محسوس نہیں ہوا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11738)
Background
Arabic

Urdu

English