Blog
Books



۔ (۱۱۷۸۶)۔ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أُتِیَ بِقَصْعَۃٍ فَأَکَلَ مِنْہَا فَفَضَلَتْ فَضْلَۃٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((یَجِیئُ رَجُلٌ مِنْ ہٰذَا الْفَجِّ مِنْ أَہْلِ الْجَنَّۃِ یَأْکُلُ ہٰذِہِ الْفَضْلَۃَ۔)) قَالَ سَعْدٌ: وَکُنْتُ تَرَکْتُ أَخِی عُمَیْرًا یَتَوَضَّأُ، قَالَ: فَقُلْتُ: ہُوَ عُمَیْرٌ، قَالَ: فَجَائَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ سَلَامٍ فَأَکَلَہَا۔ (مسند احمد: ۱۴۵۸)
سیدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں کھانے کا ایک پیالہ پیش کیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس میں سے کھانا تناول فرمایا اور اس میں کھانا بچ بھی گیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس پہاڑی راستے سے ایک جنتی آدمی آئے گا اور یہ بچا ہوا کھانا تناول کرے گا۔ سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں اپنے بھائی عمیر کو وضو کرتے چھوڑ کر آیا تھا، میرے دل میں خواہش پیدا ہوئی کہ عمیر ہی آجائے، لیکن اتنے میں سیدنا عبداللہ بن سلام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے اور انہوں نے وہ بچا ہوا کھانا کھایا۔
Musnad Ahmad, Hadith(11786)
Background
Arabic

Urdu

English