۔ (۱۱۸۴۶)۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ الْبَارِقِیِّ، قَالَ: عَرَضَ لِلنَّبِیَِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جَلَبٌ فَأَعْطَانِی دِینَارًا وَقَالَ: ((أَیْ عُرْوَۃُ ائْتِ الْجَلَبَ فَاشْتَرِ لَنَا شَاۃً؟)) فَأَتَیْتُ الْجَلَبَ فَسَاوَمْتُ صَاحِبَہُ فَاشْتَرَیْتُ مِنْہُ شَاتَیْنِ بِدِینَارٍ فَجِئْتُ أَسُوقُہُمَا، أَوْ قَالَ أَقُودُہُمَا، فَلَقِیَنِی رَجُلٌ فَسَاوَمَنِی فَأَبِیعُہُ شَاۃً بِدِینَارٍ، فَجِئْتُ بِالدِّینَارِ وَجِئْتُ بِالشَّاۃِ، فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ہٰذَا دِینَارُکُمْ وَہٰذِہِ شَاتُکُمْ، قَالَ: ((وَصَنَعْتَ کَیْفَ؟)) قَالَ: فَحَدَّثْتُہُ الْحَدِیثَ، فَقَالَ: ((اللَّہُمَّ بَارِکْ لَہُ فِی صَفْقَۃِ یَمِینِہِ۔)) فَلَقَدْ رَأَیْتُنِی أَقِفُ بِکُنَاسَۃِ الْکُوفَۃِ فَأَرْبَحُ أَرْبَعِینَ أَلْفًا قَبْلَ أَنْ أَصِلَ إِلٰی أَہْلِی، وَکَانَ یَشْتَرِی الْجَوَارِیَ وَیَبِیعُ۔ (مسند احمد: ۱۹۵۷۹)
سیدنا عروہ بن ابی جعد بارقی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے سامان تجارت لایا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے ایک دینار دیا اور فرمایا: عروہ! تم جا کر ہمارے لیے ایک بکری خرید لائو۔ میں مقام فروخت یعنی منڈی میں گیا اور میں نے مالک سے سودا طے کرکے ایک دینار میں دو بکریا ںخرید لیں، میں انہیں ہانک کر لا رہا تھا کہ راستے میں مجھے ایک آدمی ملا، اس نے میرے ساتھ ایک بکری کا معاملہ طے کیا اور میں نے ایک دینار میں ایک بکری اس کے ہاتھ فروخت کر دی۔ میں ایک دینار اور ایک بکری لے کر آ گیا، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ ہے آپ کا دیا ہوا ایک دینار اور یہ ہے ایک بکری۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ کیسے؟ جواباً میں نے سارا واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گوش گزار کر دیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یا اللہ! اس کی خرید و فروخت میں برکت فرما۔ (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس دعا کی برکت سے )میں نے اپنے آپ کو اس حال میں بھی دیکھا ہے کہ میں کوفہ کی گندی روڑی پر کھڑا ہوا ہوتا اور اپنے گھر پہنچنے سے پہلے پہلے چالیس ہزار منافع کما لیا کرتا تھا۔یہ صحابی لونڈیوں کی خرید و فروخت کیا کرتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11846)