Blog
Books



۔ (۱۱۸۷۰)۔ حَدَّثَنَا أَبُو نَوْفَلِ بْنُ أَبِی عَقْرَبَ قَالَ: جَزِعَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ عِنْدَ الْمَوْتِ جَزَعًا شَدِیدًا، فَلَمَّا رَأٰی ذٰلِکَ ابْنُہُ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَمْرٍو قَالَ: یَا أَبَا عَبْدِ اللّٰہِ! مَا ہٰذَا الْجَزَعُ؟ وَقَدْ کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُدْنِیکَ وَیَسْتَعْمِلُکَ، قَالَ: أَیْ بُنَیَّ! قَدْ کَانَ ذٰلِکَ، وَسَأُخْبِرُکَ عَنْ ذٰلِکَ، إِنِّی وَاللّٰہِ مَا أَدْرِی أَحُبًّا ذٰلِکَ کَانَ أَمْ تَأَلُّفًا یَتَأَلَّفُنِی، وَلٰکِنِّی أَشْہَدُ عَلٰی رَجُلَیْنِ أَنَّہُ قَدْ فَارَقَ الدُّنْیَا وَہُوَ یُحِبُّہُمَا ابْنُ سُمَیَّۃَ وَابْنُ أُمِّ عَبْدٍ، فَلَمَّا حَدَّثَہُ وَضَعَ یَدَہُ مَوْضِعَ الْغِلَالِ مِنْ ذَقْنِہِ، وَقَالَ: اللَّہُمَّ أَمَرْتَنَا فَتَرَکْنَا، وَنَہَیْتَنَا فَرَکِبْنَا، وَلَا یَسَعُنَا إِلَّا مَغْفِرَتُکَ، وَکَانَتْ تِلْکَ ہِجِّیرَاہُ حَتّٰی مَاتَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌۔ (مسند احمد: ۱۷۹۳۴)
ابو نوفل بن ابی عقرب سے مروی ہے کہ وفات کے وقت سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پر گھبراہٹ طاری ہوگئی، ان کے بیٹے عبداللہ نے ان کییہ حالت دیکھی تو کہا: اے ابو عبداللہ! یہ گھبراہٹ اور پریشانی کیسی؟ آپ کو تو یہ مقام حاصل رہا ہے کہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آپ کو اپنے قریب بٹھایا کرتے اور آپ کو مختلف علاقوں میں عامل بنا کر بھیجا کرتے تھے۔ سیدنا عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: بیٹے! یہ سب کچھ ہوتا رہا ہے، میں تمہیں اس بارے میں بتلاتا ہوں۔ اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا کہ آپ کا میرے ساتھ یہ تعلق مجھ سے محبت کی بنیاد پر تھا یا میری تالیف قلبی کے لیے تھا۔ البتہ میں گواہی دیتا ہوں کہ دو آدمی ایسے تھے کہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دنیا سے روانہ ہونے تک ان سے محبت کرتے رہے۔ ایک ابن سمیہ اور ابن ام عبد (یعنی سیدنا عمار بن یاسر اور سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما )۔ سیدنا عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ جب اپنے بیٹے سے یہ باتیں کر رہے تھے تو انہوںنے اپنا ہاتھ اپنی ٹھوڑی کے آخری حصہ پر رکھا ہوا تھا اور کہا: یا اللہ! (ہم خطا کار ہیں) تو نے ہمیں حکم دیئے، ہم نے ان کی پروانہ کی اور تونے ہمیں بہت سے کاموں سے روکا، مگر ہم ان کا ارتکاب کرتے رہے، ہم تو تیری مغفرت ہی کے امیدوار اور طلب گار ہیں۔ یہی کہتے ہوئے اور اسی حالت میں وہ انتقال کر گئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(11870)
Background
Arabic

Urdu

English