۔ (۱۱۹۲۹)۔ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ
ثَابِتٍ قَالَ: حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ مَرَّ بِہِ فَقَالَ لَہُ: أَیْنَ تُرِیدُ یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمٰنِ؟ قَالَ: أَرَدْتُ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ فَانْطَلَقْتُ مَعَہُ قَالَ: فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: یَا أَبَا سَعِیدٍ! إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَنْہٰی عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِیِّ، وَعَنْ أَشْیَاء مِنَ الْأَشْرِبَۃِ، وَعَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ، وَقَدْ بَلَغَنِی أَنَّکَ مُحَدِّثٌ عَنْ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی ذٰلِکَ؟ قَالَ أَبُو سَعِیدٍ: سَمِعَتْ أُذُنَایَ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَہُوَ یَقُولُ: ((إِنِّی نَہَیْتُکُمْ عَنْ أَکْلِ لُحُومِ الْأَضَاحِیِّ بَعْدَ ثَلَاثٍ فَکُلُوْا وَادَّخِرُوْا فَقَدْ جَائَ اللّٰہُ بِالسَّعَۃِ، وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ أَشْیَائَ مِنَ الْأَشْرِبَۃِ أَوِ الْأَنْبِذَۃِ فَاشْرَبُوْا وَکُلُّ مُسْکِرٍ حَرَامٌ وَنَہَیْتُکُمْ عَنْ زِیَارَۃِ الْقُبُورِ فَإِنْ زُرْتُمُوہَا فَلَا تَقُولُوْا ہُجْرًا۔)) (مسند احمد: ۱۱۶۵۰)
محمد بن عمرو بن ثابت سے مروی ہے کہ میرے والد نے مجھ سے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ان کے پاس سے گزرے اور ان سے کہا:ابو عبدالرحمن! آپ کدھر جا رہے ہیں؟ انہوںنے کہا: میں سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے ہاں جانا چاہتا ہوں، میں ان کے ساتھ چل پڑا۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: ابو سعید! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سنا ہے کہ آپ قربانی کے گوشت سے،بعض مخصوص مشروبات سے اور زیارت قبور سے منع فرما رہے تھے اور مجھے اطلاع ملی ہے کہ آپ اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ بیان کرتے ہیں۔سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میں نے تمہیں تین دنوں کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا، اب تم جب تک چاہو کھا سکتے اور ذخیرہ کر سکتے ہو، اب اللہ نے خوش حالی کر دی ہے اور میں نے تمہیں بعض برتنوں کے مشروبات (یعنی نبیذ) سے منع کیا تھا۔ اب تم ان برتنوں میں بھی تیار کرکے پی سکتے ہو، (بس اتنا یاد رکھو کہ) ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور میں نے تمہیں قبرستان جانے سے منع کیا تھا، اب اگر تم قبرستان جائو تو خلاف شرع باتیں نہ کیا کرو۔
Musnad Ahmad, Hadith(11929)