Blog
Books



۔ (۱۱۹۳۳)۔ عَنْ أَمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی أَبِیْ سَلَمَۃَ، وَقَدْ شَقَّ بَصَرُہُ فَأَغْمَضَہُ ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ الرُّوحَ إِذَا قُبِضَ تَبِعَہُ الْبَصَرُ۔)) فَضَجَّ نَاسٌ مِنْ أَہْلِہِ فَقَالَ: ((لَا تَدْعُوْا عَلٰی أَنْفُسِکُمْ إِلَّا بِخَیْرٍ، فَإِنَّ الْمَلَائِکَۃَ یُؤَمِّنُونَ عَلٰی مَا تَقُولُونَ۔)) ثُمَّ قَالَ: ((اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِأَبِی سَلَمَۃَ وَارْفَعْ دَرَجَتَہُ فِی الْمَہْدِیِّینَ، وَاخْلُفْہُ فِی عَقِبِہِ فِی الْغَابِرِینَ، وَاغْفِرْ لَنَا وَلَہُ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ، اللَّہُمَّ افْسَحْ فِی قَبْرِہِ وَنَوِّرْ لَہُ فِیہِ۔)) (مسند احمد: ۲۷۰۷۸)
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ سیدنا ابو سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی آنکھیںیعنی نظر اوپر کو اٹھ چکی تھیں۔ (دراصل ان کی وفات ہو رہی تھییا ہو چکی تھی اور آنکھیں کھلی تھیں)، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لے آئے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی آنکھوں کو بند کیا اور فرمایا: جب روح قبض کی جاتی ہے تو نظر اس کا پیچھا کر تی ہے۔ یہ سن کر ان کے گھر والے رونے لگے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اپنے حق میں صرف خیر و بھلائی کی ہی دعا کرو، تم جو کچھ بھی کہتے ہو فرشتے اس پر آمین کہتے ہیں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود یوں دعا کی: اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِأَبِی سَلَمَۃَ وَارْفَعْ دَرَجَتَہُ فِی الْمَہْدِیِّینَ، وَاخْلُفْہُ فِی عَقِبِہِ فِی الْغَابِرِینَ، وَاغْفِرْ لَنَا وَلَہُ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ، اللَّہُمَّ افْسَحْ فِی قَبْرِہِ وَنَوِّرْ لَہُ فِیہِ (یا اللہ! ابو سلمہ کی مغفرت فرما اور ہدایتیا فتہ لوگوں میں ان کے درجات بلند فرمااور ان کے بعد باقی رہ جانے والوں میں تو اس کا خلیفہ بن جا اور اے رب العالمین! تو اس کی اور ہماری مغفرت فرما، یا اللہ! اس کی قبر کو کشادہ کر اور اسے اس کے لیے روشن فرما۔)
Musnad Ahmad, Hadith(11933)
Background
Arabic

Urdu

English