۔ (۱۱۹۸۶)۔ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ عَنْ أَنَسٍ) قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقِیلُ عِنْدَ أُمِّ سُلَیْمٍ، وَکَانَ مِنْ أَکْثَرِ النَّاسِ عَرَقًا فَاتَّخَذَتْ لَہُ نِطَعًا فَکَانَ یَقِیلُ عَلَیْہِ، وَخَطَّتْ بَیْنَ رِجْلَیْہِ خَطًّا فَکَانَتْ تُنَشِّفُ الْعَرَقَ فَتَأْخُذُہُ، فَقَالَ: ((مَا ہٰذَا یَا أُمَّ سُلَیْمٍ؟)) فَقَالَتْ: عَرَقُکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَجْعَلُہُ فِی طِیبِی، فَدَعَا لَہَا بِدُعَائٍ حَسَنٍ۔ (مسند احمد: ۱۳۴۵۶)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا کے ہاں جا کر قیلولہ کیا کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پسینہ بہت زیادہ آتا تھا، سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے چمڑے کا ایک بچھونا تیار کیا، جس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قیلولہ کیا کرتے تھے۔ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا آپ کے پائوں کے درمیان ایک لکیر سی بنا دی تھی۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پسینے کو نچوڑ کر جمع کر لیتی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت کیا کہ ام سلیم رضی اللہ عنہا ! یہ کیا کر رہی ہو؟ انہوںنے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ آپ کا پسینہ ہے، میں اسے اپنی خوشبو میں ملائوں گی، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے حق میں بہترین دعا فرمائی۔
Musnad Ahmad, Hadith(11986)