Blog
Books



۔ (۱۲۰۴۴)۔ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہُ قَالَ: ((مَا مِنْ رَجُلٍ یَلِی أَمْرَ عَشَرَۃٍ فَمَا فَوْقَ ذٰلِکَ إِلَّا أَتَی اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ مَغْلُولًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِیَدُہُ إِلَی عُنُقِہِ، فَکَّہُ بِرُّہُ أَوْ أَوْبَقَہُ إِثْمُہُ، أَوَّلُہَا مَلَامَۃٌ وَأَوْسَطُہَا نَدَامَۃٌ، وَآخِرُہَا خِزْیٌیَوْمَ الْقِیَامَۃِ۔)) (مسند احمد: ۲۲۶۵۶)
سیدنا ابوامامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو حکمران دس یا اس سے زیادہ افراد پر حکومت پائے، اسے قیامت کے د ن اللہ تعالیٰ کے حضور اس حال میں پیش کیا جائے گا کہ اس کا ہاتھ اس کی گردن سے بندھا ہوا ہوگا، اس اس کی نیکی اس کو چھڑائے گی یا اس کا گناہ اس کو ہلاک کر دے گا، اس اقتدار کی ابتدا میں ملامت ہے، درمیان میں ندامت ہے اور اس کا انجام قیامت کے روز رسوائی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12044)
Background
Arabic

Urdu

English