۔ (۱۲۱۴)۔عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حُیَیِّ بْنِ یَعْلَی بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: رَأَیْتُ یَعْلٰی یُصَلِّیْ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ: أَوْ قِیْلَ لَہُ: أَنْتَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تُصَلِّیْ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ؟ قَالَ یَعْلَیْ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ بَیْنَ قَرْنَیْ شَیْطَانٍ۔)) قَالَ لَہُ یَعْلٰی: فَاَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَأَنْتَ فِیْ أَمْرِ اللّٰہِ خَیْرٌ مِنْ أَنْ تَطْلُعَ وَأَنْتَ لَاہٍ۔ (مسند أحمد:۱۸۱۲۳)
حُیَی بن یعلی بن امیہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا یعلی ؓ کو طلوع آفتاب سے پہلے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، ایک آدمی نے ان سے کہا: تم تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں سے ہو اور طلوع آفتاب سے پہلے نماز پڑھ رہے ہو؟ سیدنا یعلیؓ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بیشک سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان سے طلوع ہوتا ہے۔ پھر سیدنا یعلی ؓ نے کہا: اب اگر طلوع آفتاب کے وقت تم اللہ کے حکم میں لگے ہوئے ہو تو یہ اس سے بہتر ہو گا کہ سورج طلوع ہو رہا ہو اور تم غافل ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(1214)