۔ (۱۲۰۵۹)۔ حَدَّثَنَا حَسَنٌ، وَأَبُو سَعِیدٍ مَوْلَی بَنِی ہَاشِمٍ قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ ہُبَیْرَۃَ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ زُرَیْرٍ أَنَّہُ قَالَ: دَخَلْتُ عَلٰی عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، قَالَ حَسَنٌ: یَوْمَ الْأَضْحٰی، فَقَرَّبَ إِلَیْنَا خَزِیرَۃً، فَقُلْتُ: أَصْلَحَکَ اللّٰہُ، لَوْ قَرَّبْتَ إِلَیْنَا مِنْ ہٰذَا الْبَطِّ یَعْنِی الْوَزَّ، فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَکْثَرَ الْخَیْرَ، فَقَالَ: یَا ابْنَ زُرَیْرٍ! إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ: ((لَا یَحِلُّ لِلْخَلِیفَۃِ مِنْ مَالِ اللّٰہِ إِلَّا قَصْعَتَانِ، قَصْعَۃٌیَأْکُلُہَا ہُوَ وَأَہْلُہُ، وَقَصْعَۃٌیَضَعُہَا بَیْنَیَدَیْ النَّاسِ))۔ (مسند احمد: ۵۷۸)
عبداللہ بن زریر سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں عیدالا ضحی کے روز سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ہاں گیا،انہوں نے خزیرہ ہمیں پیش کیا، میںنے عرض کیا: اللہ آپ کے احوال کی اصلاح فرمائے، اگر آپ اس بطخ کے گوشت میں سے کچھ ہمارے سامنے پیش کر دیتے تو کیا ہی اچھا ہوتا، اللہ نے آپ کو آسودہ اور خوش حال بنایا ہے، انہوںنے کہا: اے ابن زریر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: خلیفہ کے لیے اللہ کے مال یعنی بیت المال میں صرف دو پیالے لینا حلال ہے، ایک پیالہ اپنے اور اس کے اہل و عیال کے کھانے کے لیے اور دوسرا لوگوں کے سامنے پیش کرنے کے لیے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12059)