Blog
Books



۔ (۱۲۱۸۳)۔ عَنْ أَبِیہِ، عَنْ عَائِشَۃَ، قَالَت: لَمَّا ثَقُلَ أَبُو بَکْرٍ، قَالَ: أَیُّیَوْمٍ ہٰذَا؟ قُلْنَا: یَوْمُ الِاثْنَیْنِ، قَالَ: فَأَیُّیَوْمٍ قُبِضَ فِیہِ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: قُلْنَا: قُبِضَ یَوْمَ الِاثْنَیْنِ، قَالَ: فَإِنِّی أَرْجُو مَا بَیْنِی وَبَیْنَ اللَّیْلِ، قَالَتْ: وَکَانَ عَلَیْہِ ثَوْبٌ فِیہِ رَدْعٌ مِنْ مِشْقٍ، فَقَالَ: إِذَا أَنَا مِتُّ فَاغْسِلُوا ثَوْبِی ہٰذَا، وَضُمُّوا إِلَیْہِ ثَوْبَیْنِ جَدِیدَیْنِ فَکَفِّنُونِی فِی ثَلَاثَۃِ أَثْوَابٍ، فَقُلْنَا: أَفَلَا نَجْعَلُہَا جُدُدًا کُلَّہَا؟ قَالَ: فَقَالَ: لَا، إِنَّمَا ہُوَ لِلْمُہْلَۃِ، قَالَتْ: فَمَاتَ لَیْلَۃَ الثُّلَاثَائِ۔ (مسند احمد: ۲۴۶۹۰)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ جب ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ شدید بیمار ہو گئے تو پوچھا کہ آج کو نسا دن ہے؟ ہم نے کہا: جی آج سوموار ہے، انہوںنے پوچھا: اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کس دن فوت ہوئے تھے؟ ہم نے کہا: سوموار کے دن، انہوںنے کہا: مجھے لگتا ہے کہ میں آج رات تک فوت ہو جاؤں گا،انہوں نے ایک کپڑا زیب تن کیا ہوا تھا، اس پر گیرو کا نشان لگا ہوا تھا، انھوں نے کہا: جب میں فوت ہوجاؤں تو میرے اسی کپڑے کو دھولینا اور اس کے ساتھ دو نئے کپڑے ملالینا اورمجھے تین کپڑوںمیں کفن دے دینا۔ ہم نے کہا: کیا ہم سارے کپڑے نئے نہ بنا دیں؟ انھوں نے کہا: نہیں، یہ (میت کی) پیپ کے لیے ہیں، پھر سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ منگل کی رات کو وفات پا گئے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12183)
Background
Arabic

Urdu

English