Blog
Books



۔ (۱۲۲۰۲)۔ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((بَیْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَیْتُ النَّاسَ یُعْرَضُونَ عَلَیَّ، وَعَلَیْہِمْ قُمُصٌ، مِنْہَا مَا یَبْلُغُ الثَّدْیَ، وَفِیہَا مَا یَبْلُغُ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ، فَعُرِضَ عَلَیَّ عُمَرُ، وَعَلَیْہِ قَمِیصٌیَجُرُّہُ۔)) قَالُوْا: فَمَا أَوَّلْتَ ذَاکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((الدِّینُ۔))(مسند احمد: ۲۳۵۵۹)
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک دن اپنے صحابہ سے فرمایا: تم میں سے کس نے آج کسی جنازہ میں شرکت کی ہے؟ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی میں نے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کس نے آج کسی بیمارکی تیمارداری کی ہے۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی میں نے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آج کسی نے روزہ رکھا ہوا ہے؟ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جی میں نے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جنت واجب ہوگئی ہے، واقعی واجب ہوگئی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12203)
Background
Arabic

Urdu

English