Blog
Books



۔ (۱۲۳۰)۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ سَفَرٍ فَعَرَّسَ مِنَ اللَّیْلِ فَرَقَدَ وَلَمْ یَسْتَیْقِظْ اِلَّا بِِالشَّمْسِ، قَالَ: فَأَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِلَالًا فَأَذَّنَ فَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ، قَالَ (الرَّاوِیْ): فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مَا تَسُرُّنِی الدُّنْیَا وَمَا فِیْھَا بِھَا یَعْنِی الرُّخْصَۃَ۔ (مسند أحمد: ۲۳۴۹)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ایک سفر میں تھے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے رات کو پڑاؤ ڈالا اور سو گئے اور سورج کی گرمی کے ساتھ ہی بیدار ہوئے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے سیدنا بلال ؓ کو حکم دیا، انھوں نے اذا ن دی اور پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے دو رکعتیں پڑھیں۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا: اس رخصت کے مقابلے میں مجھے دنیا وما فیہا بھی خوش نہیں کر سکتی۔
Musnad Ahmad, Hadith(1230)
Background
Arabic

Urdu

English