Blog
Books



۔ (۱۲۲۳۱)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، کَانَ مُسْتَنِدًا إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعِنْدَہُ ابْنُ عُمَرَ وَسَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا، فَقَالَ: اعْلَمُوا أَنِّی لَمْ أَقُلْ فِی الْکَلَالَۃِ شَیْئًا، وَلَمْ أَسْتَخْلِفْ مِنْ بَعْدِی أَحَدًا، وَأَنَّہُ مَنْ أَدْرَکَ وَفَاتِی مِنْ سَبْیِ الْعَرَبِ فَہُوَ حُرٌّ مِنْ مَالِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، فَقَالَ سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ: أَمَا إِنَّکَ لَوْ أَشَرْتَ بِرَجُلٍ مِنْ الْمُسْلِمِینَ لَأْتَمَنَکَ النَّاسُ، وَقَدْ فَعَلَ ذٰلِکَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَأْتَمَنَہُ النَّاسُ، فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: قَدْ رَأَیْتُ مِنْ أَصْحَابِی حِرْصًا سَیِّئًا، وَإِنِّی جَاعِلٌ ہٰذَا الْأَمْرَ إِلٰی ہَؤُلَائِ النَّفَرِ السِّتَّۃِ، الَّذِینَ مَاتَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَہُوَ عَنْہُمْ رَاضٍ، ثُمَّ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ: لَوْ أَدْرَکَنِی أَحَدُ رَجُلَیْنِ ثُمَّ جَعَلْتُ ہٰذَا الْأَمْرَ إِلَیْہِ لَوَثِقْتُ بِہِ، سَالِمٌ مَوْلٰی اَبِیْ حُذَیْفَۃَ وَاَبُوْ عُبَیْدَۃَ ابْنُ الْجَرَّاحِ۔ (مسند احمد: ۱۲۹)
ابو رافع سے مروی ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا عبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے سہارے ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے، سیدنا ابن عمر اور سیدنا سعید بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بھی ان کے ہاں موجود تھے، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یا درکھو کہ میں نے کلالہ کی بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا اور میں نے اپنے بعد کسی کو خلیفہ کے طور پر نامزد نہیں کیا اور میری وفات کے وقت جتنے عرب غلام میری ملکیت میں ہوں، وہ سب اللہ تعالیٰ کے مال سے آزاد ہوں گے۔ سیدنا سعید بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: اگر آپ خلافت کے بارے میں کسی مسلمان کا اشارہ کر دیں تو لوگ اس بارے میں آپ کو امین خیال کریں گے، جیسا کہ سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ایسا کرگئے تھے اور لوگوں نے ان کو امین سمجھا تھا، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں نے اپنے ساتھیوں میں خلافت کی شدید حرص دیکھی ہے، پس میں اس امر کو ایسے چھ اشخاص کے سپرد کر رہا ہوں کہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وفات کے وقت جن سے خوش تھے، پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اگرمجھے ان دو افراد میں کوئی ایک پا لیتا تو میں یہ معاملہ اس کے سپرد کر کے اس پر اعتماد کرتا، ایک سالم مولی ابی حذیفہ اور دوسرا ابو عبیدہ بن الجراح۔1
Musnad Ahmad, Hadith(12231)
Background
Arabic

Urdu

English