Blog
Books



۔ (۱۲۲۳۴)۔ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: کُنْتُ عِنْدَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، وَہُوَ مُسَجًّی بِثَوْبِہِ، قَدْ قَضٰی نَحْبَہُ، فَجَائَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، فَکَشَفَ الثَّوْبَ عَنْ وَجْہِہِ، ثُمَّ قَالَ: رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْکَ، أَبَا حَفْصٍ! فَوَاللّٰہِ، مَا بَقِیَ بَعْدَ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَحَدٌ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَلْقَی اللّٰہَ تَعَالٰی بِصَحِیفَتِہِ مِنْکَ۔ (مسند احمد: ۸۶۷)
ابو حجیفہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس تھا، ان پر ایک کپڑا ڈال کر انہیںڈھانپا گیا، وہ وفات پا چکے تھے، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لائے، انہوں نے آپ کے چہرے سے کپڑا ہٹایا اور کہا: اے ابو حفص! آپ پر اللہ کی رحمت ہو، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد آپ سے بڑھ کر کوئی آدمی مجھے اتنا محبوب نہیں کہ میں اس جیسا نامہ اعمال لیے ہوئے اللہ تعالیٰ سے جا کر ملوں۔
Musnad Ahmad, Hadith(12234)
Background
Arabic

Urdu

English