۔ (۱۲۲۴۰)۔ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِیدٍ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: بَلَغَنِی أَنَّ عَائِشَۃَ
قَالَتْ: مَا اسْتَمَعْتُ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَّا مَرَّۃً، فَإِنَّ عُثْمَانَ جَائَہُ فِی نَحْرِ الظَّہِیرَۃِ، فَظَنَنْتُ أَنَّہُ جَائَہُ فِی أَمْرِ النِّسَائِ، فَحَمَلَتْنِی الْغَیْرَۃُ عَلٰی أَنْ أَصْغَیْتُ إِلَیْہِ، فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ: ((إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ مُلْبِسُکَ قَمِیصًا، تُرِیدُکَ أُمَّتِی عَلٰی خَلْعِہِ فَلَا تَخْلَعْہُ۔)) فَلَمَّا رَأَیْتُ عُثْمَانَ یَبْذُلُ لَہُمْ مَا سَأَلُوہُ إِلَّا خَلْعَہُ، عَلِمْتُ أَنَّہُ مِنْ عَہْدِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الَّذِی عَہِدَ إِلَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۵۳۴۸)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میںنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بے خبری میں صرف ایک بار آپ کی بات سننے کی کوشش کی اور سنی، تفصیل یہ ہے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ دوپہر کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، میں نے سمجھا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیویوں کے بارے میں کوئی حکم نازل ہوا ہے، پس میری غیرت نے مجھے اس بات پر آمادہ کیا کہ میں نے اپنے کان اُدھر لگا دئیے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ تم کو ایک قمیص پہنائے گا، میری امت کے لوگ تم سے مطالبہ کریں گے کہ تم اس قمیض کو اتار دو، مگر تم نے وہ قمیص نہیں اتارنی۔ جب میں نے دیکھا کہ عثمان رضی اللہ عنہ لوگوں کی ہربات کو پورا کرتے آرہے ہیں، البتہ اس خلافت سے دست بردار نہیں ہورہے تو میں جان گئی کہ یہ وہی بات اور عہد ہے، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے کیا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12240)