Blog
Books



۔ (۱۲۲۴۶)۔ عَنْ أَبِی قِلَابَۃَ، قَالَ: لَمَّا قُتِلَ عُثْمَانُ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَامَ خُطَبَائُ بِإِیلِیَائَ، فَقَامَ مِنْ آخِرِہِمْ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُقَالُ لَہُ: مُرَّۃُ بْنُ کَعْبٍ، فَقَالَ: لَوْلَا حَدِیثٌ سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا قُمْتُ، إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَکَرَ فِتْنَۃً، وَأَحْسَبُہُ قَالَ: فَقَرَّبَہَا، شَکَّ إِسْمَاعِیلُ، فَمَرَّ رَجُلٌ مُتَقَنِّعٌ، فَقَالَ: ((ہٰذَا وَأَصْحَابُہُ یَوْمَئِذٍ عَلَی الْحَقِّ۔)) فَانْطَلَقْتُ فَأَخَذْتُ بِمَنْکِبِہِ، وَأَقْبَلْتُ بِوَجْہِہِ إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: ہٰذَا؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَإِذَا ہُوَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ۔ (مسند احمد: ۱۸۲۲۷)
ابو قلابہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی شہادت کا واقعہ پیش آیا تو ایلیاء میں کچھ خطباء کھڑے ہوئے اورانھوں نے کچھ بیان کیا، سب سے آخرمیں سیدنا مرہ بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نامی صحابی کھڑے ہوئے اور انہوں نے کہا: اگر میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایک حدیث نہ سنی ہوتی تو میں یہاں کھڑا نہ ہوتا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک روز ایک فتنے کا ذکر کیا تھا اور اس کو قریب کر کے بیان کیا، (یعنی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ فرمانا چاہ رہے تھے کہ وہ بہت جلد نمودار ہو جائے گا)، اتنے میں ایک آدمی کا وہاں سے گزر ہوا، اس نے کپڑا لپیٹا ہوا تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کی طرف اشارہ کر تے ہوئے فرمایا: ان دنوں یہ اورا س کے ساتھی حق پر ہوں گے۔ میں آگے کو چلا اور اس آدمی کے کندھے پکڑ کر اس کا چہرہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف موڑا اور کہا: اللہ کے رسول! آپ کی مراد یہ آدمی ہے؟ آپ نے فرمایا: جی ہاں۔ پس وہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12246)
Background
Arabic

Urdu

English