۔ (۱۲۲۵۲)۔ عَنْ شَیْخٍ مِنْ بَجِیلَۃَ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِی أَوْفٰییَقُولُ: اسْتَأْذَنَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَعِنْدَہُ جَارِیَۃٌ تَضْرِبُ بِالدُّفِّ فَدَخَلَ ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فَدَخَلَ، ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فَأَمْسَکَتْ، قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((إِنَّ عُثْمَانَ رَجُلٌ حَیِیٌّ۔)) (مسند احمد: ۱۹۳۲۳)
عبداللہ بن ابی اوفی ٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں ایک بچی دف بجا رہی تھی، اتنے میں سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اندر آنے کی اجازت طلب کی، پس وہ اندر آ گئے، ان کے بعد سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے آنے کی اجازت طلب کی، وہ بھی داخل ہو گئے، ان کے بعد سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے آنے کی اجازت طلب کی تو وہ لڑکی دف بجانے سے رک گئی، یہ دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عثمان باحیاآدمی ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(12252)