۔ (۱۲۲۵۶)۔ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی الْحَسَنِ، قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا أَنَا بِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ مُتَّکِیئٌ عَلٰی رِدَائِہِ، فَأَتَاہُ سَقَّائَ انِ یَخْتَصِمَانِ إِلَیْہِ، فَقَضٰی بَیْنَہُمَا، ثُمَّ أَتَیْتُہُ فَنَظَرْتُ إِلَیْہِ فَإِذَا رَجُلٌ حَسَنُ الْوَجْہِ بِوَجْنَتِہِ نَکَتَاتُ جُدَرِیٍّ، وَإِذَا شَعْرُہُ قَدْ کَسَا ذِرَاعَیْہِِِِ۔ (مسند احمد: ۵۳۷)
حسن بن ابی حسن سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں مسجد میں داخل ہوا تو دیکھا کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ اپنی چادر پر ٹیک لگا کر بیٹھے تھے، اسی دوران دو آدمی جو لوگوں کو پانی پلانے کا کام کرتے، اپنے ایک جھگڑے کا فیصلہ کرانے کے لیے ان کی خدمت میں آئے، آپ نے ان کے درمیان فیصلہ کردیا، اس کے بعد میں آپ کے پاس آیا اور آپ کو بغور دیکھا، میں کیا دیکھتا ہوں کہ آپ خوبصورت چہرے والے آدمی تھے اور آپ کے رخسار پر چیچک کے کچھ داغ تھے اور آپ کے بالوں نے آپ کے بازوؤں کو ڈھانپ رکھا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12256)