۔ (۱۲۳۶)۔عَنْ مُحَمَّدٍ بْنِ یَزِیْدَ أَنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَہُ أَنَّ أَبَا جُمُعَۃَ حَبِیْبَ بِْنَ سِبَاعٍٍ وَکَانَ قَدْ أَدْرَکَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَدَّثَہُ أَنَّ
النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عَامَ الْأَحْزَابِ صَلَّی الْمَغْرِبَ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: ((ھَلْ عَلِمَ أَحَدٌ مِنْکُمْ أَنِّیْ صَلَّیْتُ الْعَصْرَ؟)) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا صَلَّیْتَہَا، فَأَمَرَ الْمُؤَذِّنَ فَأَقَامَ الصَّلَاۃَ فَصَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ أَعَادَ الْمَغْرِبَ۔ (مسند أحمد: ۱۷۱۰۰)
سیدنا ابو جمعہ حبیب بن سباعؓ، جنھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پایا تھا، بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوۂ احزاب والے سال نماز مغرب پڑھائی، پس جب اس سے فارغ ہوئے تو فرمایا: کیا تم میں سے کوئی جانتا ہے کہ میں نے عصر ادا کی تھی؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے نماز نہیں پڑھی۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مؤذن کو حکم دیا، پس اس نے اقامت کہی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نمازِ عصر پڑھائی اور پھر نمازِ مغرب کو دوبارہ ادا کیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(1236)