Blog
Books



۔ (۱۲۲۷۴)۔ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلٍ، قَالَ: کُنَّا مَعَ عُثْمَانَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ وَہُوَ مَحْصُورٌ فِی الدَّارِ، فَدَخَلَ مَدْخَلًا کَانَ إِذَا دَخَلَہُ یَسْمَعُ کَلَامَہُ مَنْ عَلَی الْبَلَاطِ، قَالَ: فَدَخَلَ ذٰلِکَ الْمَدْخَلَ وَخَرَجَ إِلَیْنَا، فَقَالَ: إِنَّہُمْ یَتَوَعَّدُونِی بِالْقَتْلِ آنِفًا، قَالَ: قُلْنَا: یَکْفِیکَہُمُ اللّٰہُ یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ!، قَالَ: وَبِمَ یَقْتُلُونَنِی؟ إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((لَا یَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلَّا بِإِحْدٰیثَلَاثٍ رَجُلٌ کَفَرَ بَعْدَ إِسْلَامِہِ، أَوْ زَنٰی بَعْدَ إِحْصَانِہِ، أَوْ قَتَلَ نَفْسًا فَیُقْتَلُ بِہَا۔)) فَوَاللّٰہِ! مَا أَحْبَبْتُ أَنَّ لِی بِدِینِی بَدَلًا مُنْذُ ہَدَانِی اللّٰہُ، وَلَا زَنَیْتُ فِی جَاہِلِیَّۃٍ وَلَا فِی إِسْلَامٍ قَطُّ، وَلَا قَتَلْتُ نَفْسًا، فَبِمَ یَقْتُلُوْنَنِی؟ (مسند احمد: ۴۳۷)
ابو امامہ بن سہل سے مروی ہے کہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنے گھر میں محصور تھے، وہ اپنے گھر کے ایک ایسے مقام میں آئے، جہاں سے آواز باہر سنی جاسکتی تھی، وہ اس جگہ پر گئے اور ہماری طرف جھانکا اور کہا: اب یہ لوگ مجھے قتل کی دھمکیاں دیتے ہیں، ہم نے کہا: اے امیر المومنین! ان کے مقابلے میں آپ کے لیے اللہ کافی ہے، انہوں نے پھر کہا: یہ لوگ مجھے کیونکر قتل کریں گے، جبکہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا ، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کسی مسلمان کا خون اِن تین صورتوں کے علاوہ کسی بھی صورت میں حلال نہیں: کوئی آدمی اسلام قبول کرنے کے بعد مرتد ہو جائے، یا شادی شدہ ہو کر زنا کرے، یا کسی کو قتل کر دے تو اسے اس کے بدلے میں قتل کر دیا جائے۔ اللہ کی قسم! اللہ نے جب سے مجھے ہدایت دی ہے، میں نے اپنے دین کے مقابلے میں کسی دین کو پسند نہیں کیا، اور میں نے قبل ازاسلام یا بعد ازاسلام کبھی بھی زنانہیں کیا اور نہ ہی میں نے کسی کو قتل کیا ہے، پھر یہ لوگ میرے قتل کے درپے کیوں ہیں؟
Musnad Ahmad, Hadith(12274)
Background
Arabic

Urdu

English