۔ (۱۲۳۰۹)۔ عَنْ سَعِیدِ بْنِ وَہْبٍ، وَعَنْ زَیْدِ بْنِ یُثَیْعٍ قَالَا: نَشَدَ عَلِیٌّ النَّاسَ فِی الرَّحَبَۃِ مَنْ سَمِعَ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، یَقُولُیَوْمَ غَدِیرِ خُمٍّ إِلَّا قَامَ، قَالَ: فَقَامَ مِنْ قِبَلِ سَعِیدٍ سِتَّۃٌ، وَمِنْ قِبَلِ زَیْدٍ سِتَّۃٌ، فَشَہِدُوْا أَنَّہُمْ سَمِعُوا رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ لِعَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ یَوْمَ غَدِیرِ خُمٍّ: ((أَلَیْسَ اللّٰہُ أَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِینَ؟)) قَالُوْا: بَلٰی، قَالَ: ((اللّٰہُمَّ مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌّ مَوْلَاہُ، اللَّہُمَّ وَالِ مَنْ وَالَاہُ وَعَادِ مَنْ عَادَاہُ۔)) (مسند احمد: ۹۵۰)
سعید بن وہب اور زیدبن یثیع کہتے ہیں: سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے رحبہ میں لوگوں کو اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر کہا کہ جس کسی نے غدیر خم کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، وہ اٹھ کر کھڑا ہوجائے، پس سعید کی طرف سے چھ اور زید کی جانب سے بھی چھ آدمی کھڑے ہو گئے اور ان سب نے گواہی دی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو غدیر خم کے روز سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے متعلق فرماتے ہوئے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا مومنین پر اللہ کا حق زیادہ نہیں؟ صحابہ نے کہا: جی بالکل، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یا اللہ! میں جس کا دوست ہوں، علی بھی اس کا دوست ہے، یا اللہ! جو اس سے دوستی رکھے تو بھی اس سے دوستی رکھ اور جو اس سے عداوت رکھے تو بھی اس سے عداوت رکھ۔
Musnad Ahmad, Hadith(12309)