۔ (۱۲۳۱۳)۔ (وَعَنْہٗمِنْطَرِیْقٍ آخَرَ) اَنَّ عَلِیًّا رضی اللہ عنہ خَرَجَ مَعَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَتّٰی جَائَ ثَنِیَّۃَ الْوَادَع وَعَلِیٌّ رضی اللہ عنہ یَبْکِیْیَقُوْلُ: تُخَلِّفُنِیْ مَعَ الْخَوَالِفِ، فَقَالَ: ((اَوَمَا تَرْضٰی اَنْ تَکُوْنَ مِنِّیْ بِمَنْزِلَۃِ ھٰرُوْنَ مِنْ مُوْسٰی اِلَّا النُّبُوَّۃَ؟)) (مسند احمد: ۱۴۶۳)
۔ (دوسری سند) سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نکلے ،یہاں تک کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ثنیۂ وداع تک پہنچے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے روتے ہوئے کہا: آپ مجھے پیچھے رہ جانے والوں یعنی عورتوں اور بچوں میں چھوڑ ے جارہے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں یہ پسند نہیں ہے کہ تمہارا میرے ساتھ وہی تعلق ہو، جو ہارون علیہ السلام کا موسیٰ علیہ السلام سے تھا، ما سوائے نبوت کے فرق کے؟
Musnad Ahmad, Hadith(12313)