Blog
Books



۔ (۱۲۳۲۷)۔ عَنْ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: خَطَبَنَا عَلِیٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقَالَ: مَنْ زَعَمَ أَنَّ عِنْدَنَا شَیْئًا نَقْرَؤُہُ إِلَّا کِتَابَ اللّٰہِ وَہٰذِہِ الصَّحِیفَۃَ، صَحِیفَۃٌ فِیہَا أَسْنَانُ الْإِبِلِ وَأَشْیَائُ مِنْ الْجِرَاحَاتِ، فَقَدْ کَذَبَ، قَالَ: وَفِیہَا قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((الْمَدِینَۃُ حَرَمٌ مَا بَیْنَ عَیْرٰ إِلٰی ثَوْرٍ، فَمَنْ أَحْدَثَ فِیہَا حَدَثًا أَوْ آوٰی مُحْدِثًا فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ، لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْہُیَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَدْلًا وَلَا صَرْفًا، وَمَنِ ادَّعٰی إِلٰی غَیْرِ أَبِیہِ أَوْ تَوَلّٰی غَیْرَ مَوَالِیہِ فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ، لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْہُیَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا، وَذِمَّۃُ الْمُسْلِمِینَ وَاحِدَۃٌیَسْعٰی بِہَا أَدْنَاہُمْ۔)) (مسند احمد: ۶۱۵)
ابراہیم تیمی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے خطبہ دیا اور کہا: جو شخص یہ سمجھے کہ ہمارے پاس اللہ کی کتاب اور اس صحیفہ کے علاوہ بھی دین کی کوئی بات ہے تو وہ جھوٹ کہتا ہے، اس صحیفہ میں زکوٰۃ کے اونٹوں کی عمروں اور کچھ قصاص کے مسائل کا تذکرہ ہے اور اس صحیفہ میں یہ بھی درج ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایاکہ مدینہ منورہ عیرسے ثور تک حرم ہے، جو آدمی اس میں کوئی بدعت نافذ کرے گا یا بدعتی کو پناہ دے گا، اس پر اللہ تعالیٰ کی، فرشتوں کی اور سب لوگوں کی لعنت ہے، اللہ قیامت کے دن اس کی فرض اور نفل عبادت قبول نہیں کرے گا اور جو آدمی اپنے حقیقی باپ یا مالکوں کے سوا کسی دوسرے کی طرف اپنی نسبت کرے گا، اس پر بھی اللہ کی فرشتوں کی اور سب لوگوں کی لعنت ہو گی، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی فرض اورنفل عبادت قبول نہیں کرے گا، تمام مسلمانوں کی پناہ ایک ہی ہے، جس کے متعلق ادنیٰ مسلمان بھی کوشش کرسکتا (یعنی کسی کو پناہ دے سکتا) ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12327)
Background
Arabic

Urdu

English