۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12333)