۔ (۱۲۳۴۹)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ زِیَادٍ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ: إِنِّی لَأَسِیرُ مَعَ مُعَاوِیَۃَ فِی مُنْصَرَفِہِ مِنْ صِفِّینَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: فَقَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ: یَا أَبَتِ! مَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ لِعَمَّارٍ: ((وَیْحَکَیَا ابْنَ سُمَیَّۃَ، تَقْتُلُکَ الْفِئَۃُ الْبَاغِیَۃُ؟)) قَالَ: فَقَالَ عَمْرٌو لِمُعَاوِیَۃَ: أَلَا تَسْمَعُ مَا یَقُولُ ہٰذَا؟ فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ: لَا تَزَالُ تَأْتِینَا بِہَنَۃٍ، أَنَحْنُ قَتَلْنَاہُ إِنَّمَا قَتَلَہُ الَّذِینَ جَائُ وْا بِہِ۔ (مسند احمد: ۶۴۹۹)
عبداللہ بن حارث کہتے ہیں: جنگ صفین سے واپسی پر میں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کے درمیان چلا آرہا تھا، سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے کہا: ابا جان! کیا آپ نے سنا نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا کہ اے ابن سمیہ! افسوس ایک باغی گروہ تجھے قتل کرے گا۔ سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے کہا: آپ سن رہے ہیں کہ یہ کیا کہہ رہا ہے؟ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ ہمیشہ باعث ِ تکلیف بات ہی کرتے ہیں؟ کیا ہم نے اس کو قتل کیا ہے؟ اسے تو ان لوگوں نے قتل کیاہے، جو اسے میدان کارزار میں لے کر آئے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(12349)