Blog
Books



) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عُمَرَ يَسْأَلُهُ فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى رَأْسِهِ مَرَّةً وَإِلَى رِجْلَيْهِ أُخْرَى هَلْ يَرَى مِنْ الْبُؤْسِ شَيْئًا؟ ثُمَّ قَالَ لَهُ عُمَرُ: كَمْ مَالُكَ؟ قَالَ: أَرْبَعُونَ مِنَ الْإِبِلِ! قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: صَدَقَ اللهُ وَرَسُولُهُ لَوْ كَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ ذَهَبً لَابْتَغَى وَادِياً ثَالِثاً وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ وَيَتُوبُ اللهُ عَلَى مَنْ تَابَ فَقَالَ عُمَرُ: مَا هَذَا؟ فَقُلْتُ: هَكَذَا أَقْرَأَنِيهَا أُبَيٌّ قَالَ: فَمَرَّ بِنَا إِلَيْهِ قَالَ: فَجَاءَ إِلَى أُبَيٍّ فَقَالَ: مَا يَقُولُ هَذَا؟ قَالَ أُبَيٌّ: هَكَذَا أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم .
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ایك آدمی عمر رضی اللہ عنہ كے پاس (مال كا)سوال كرنے آیا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے اسے سر سے لے كر پاؤں تك دیكھاکہ:كیا اس پر فقیری كے آثار نظر آرہے ہیں؟ پھر عمر رضی اللہ عنہ نے اس سے كہا: تمہارا كتنا مال ہے؟ اس نے كہا: چالیس اونٹ ۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما كہنے لگے: اللہ اور اس كے رسول نے سچ كہا: اگر ابن آدم كے پاس دو وادیاں سونے كی ہوں تو یہ تیسری وادی كی خواہش كرے گا، اور ابن آدم كا پیٹ صرف قبر كی مٹی ہی بھر سكتی ہے، اور جو توبہ كرتا ہے اللہ اس كی توبہ قبول كرتا ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: یہ كیا ہے؟ میں نے كہا: یہ وہ ہے جو مجھے ا ُبَی رضی اللہ عنہ نے پڑھایا، عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: ہمیں بھی اس كی طرف لے چلو۔ عمر رضی اللہ عنہ اُبَی رضی اللہ عنہ كے پاس آئے اور كہا كہ یہ( ابن عباس)كیا كہہ رہےہیں؟ اُ بَی رضی اللہ عنہ نے كہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے مجھے اسی طرح پڑھایا۔( )
Silsila Sahih, Hadith(1245)
Background
Arabic

Urdu

English