۔ (۱۲۳۹۳)۔ ثَنَا ہَاشِمٌ، حَدَّثَنَا الْمُبَارَکُ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ، حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرَۃَ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی بِالنَّاسِ، وَکَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَثِبُ عَلٰی ظَہْرِہِ، إِذَا سَجَدَ فَفَعَلَ ذٰلِکَ غَیْرَ مَرَّۃٍ،(وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فَیَرْفَعُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رَفْعًا رَقِیْقًا لِئَلَّا یُصْرِعَہُ) أَبُوبَکْرَۃَ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّی بِالنَّاسِ، وَکَانَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَثِبُ عَلٰی ظَہْرِہِ إِذَا سَجَدَ، فَفَعَلَ ذٰلِکَ غَیْرَ مَرَّۃٍ، فَقَالُوْا لَہُ: وَاللّٰہِ! إِنَّکَ لَتَفْعَلُ بِہٰذَا شَیْئًا مَا رَأَیْنَاکَ تَفْعَلُہُ بِأَحَدٍ، قَالَ الْمُبَارَکُ: فَذَکَرَ شَیْئًا ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ ابْنِیْ ہَذَا سَیِّدٌ، وَسَیُصْلِحُ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی بِہِ بَیْنَ فِئَتَیْنِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔)) فَقَالَ الْحَسَنُ: فَوَاللّٰہِ وَاللّٰہِ بَعْدَ أَنْ وَلِیَ لَمْ یُہْرَقْ فِی خِلَافَتِہِ مِلْئُ مِحْجَمَۃٍ مِنْ دَمٍ۔ (مسند احمد: ۲۰۷۲۱)
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے اور سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہ کود کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کمر پر چڑھ جاتے، انھوں نے ایسے کئی بار کیا۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نرمی سے اٹھتے تھے تاکہ وہ گر نہ جائیں، یہ منظر دیکھ کر صحابہf نے کہا: اللہ کی قسم! آپ جیسا سلوک اس کے ساتھ کرتے ہیں، ویسا کسی اور کے ساتھ نہیں کرتے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میرا یہ بیٹا سردار ہے، اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے مسلمانوںکی دو بڑی جماعتوں میں صلح کراے گا۔ حسن بصری نے کہا: پس اللہ کی قسم، اللہ کی قسم ہے کہ ان کی خلافت میں ایک شیشی کی مقدار بھی خون نہیں بہایا گیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12393)