Blog
Books



۔ (۱۲۳۹۵)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ) عَن الْحَسَنِ عَن أَبِی بَکْرَۃَ، قَالَ: بَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ یَوْمٍیَخْطُبُ إِذْ جَائَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ، فَصَعِدَ إِلَیْہِ الْمِنْبَرَ، فَضَمَّہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَیْہِ، وَمَسَحَ عَلٰی رَأْسِہِ، وَقَالَ: ((ابْنِی ہٰذَا سَیِّدٌ، وَلَعَلَّ اللّٰہَ أَنْ یُصْلِحَ عَلٰییَدَیْہِ بَیْنَ فِئَتَیْنِ عَظِیمَتَیْنِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ۔)) (مسند احمد: ۲۰۷۷۳)
۔ (دوسری سند) سیدنا ابوبکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خطبہ دے رہے تھے کہ سیدنا حسن بن علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آگئے، وہ آکر آپ کے پاس منبر پر چلے گئے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں اپنے سینے سے لگالیا اور ان کے سر پر ہاتھ پھیر کر فرمایا: میر ایہ بیٹا سردار ہے اور امید ہے کہ اس کے ذریعے اللہ تعالیٰ مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں میں صلح کراے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12395)
Background
Arabic

Urdu

English