۔ (۱۲۴۱۰)۔ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ: وَفَدَ الْمِقْدَامُ بْنُ مَعْدِی کَرِبَ، وَعَمْرُو بْنُ الْأَسْوَدِ إِلٰی مُعَاوِیَۃَ فَقَالَ مُعَاوِیَۃُ لِلْمِقْدَامِ: أَعَلِمْتَ أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ تُوُفِّیَ؟ فَرَجَّعَ الْمِقْدَامُ، فَقَالَ لَہُ مُعَاوِیَۃُ: أَتُرَاہَا مُصِیبَۃً؟ فَقَالَ: وَلِمَ لَا أَرَاہَا مُصِیبَۃً؟ وَقَدْ وَضَعَہُ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی حِجْرِہِ، وَقَالَ: ((ہٰذَا مِنِّی وَحُسَیْنٌ مِنْ عَلِیٍّ رضی اللہ عنہما ۔)) (مسند احمد: ۱۷۳۲۱)
سیدنا مقدام بن معدی کرب اور سیدنا عمرو بن اسود معاویہ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں گئے، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مقدام رضی اللہ عنہ سے کہا: کیاآپ کو معلوم ہے کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوگیا ہے؟ یہ سن کر مقدام نے اِنَّا لِلّٰہِ وَِاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُون پڑھا، سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: کیا آپ اس واقعہ کو مصیبت خیال کرتے ہیں؟ سیدنا مقدام نے کہا:میں اسے مصیبت کیوں نہ سمجھوں،جبکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اپنی گودمیں بٹھایا اور فرمایا تھا: یہ حسن میرا ہے اور حسین رضی اللہ عنہ ، علی رضی اللہ عنہ کا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12410)