۔ (۱۲۴۵۸)۔ عَنْ الزُّبَیْرِیَعْنِی ابْنَ عَدِیٍّ، قَالَ: شَکَوْنَا إِلٰی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَا نَلْقٰی مِنَ الْحَجَّاجِ، فَقَالَ: اصْبِرُوا فَإِنَّہُ لَا یَأْتِی عَلَیْکُمْ عَامٌ أَوْ یَوْمٌ إِلَّا الَّذِی بَعْدَہُ شَرٌّ مِنْہُ، حَتّٰی تَلْقَوْا رَبَّکُمْ عَزَّ وَجَلَّ، سَمِعْتُہُ مِنْ نَبِیِّکُمْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ۔ (مسند احمد: ۱۲۳۷۲)
زبیر بن عدی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:ہم نے حجاج کے مظالم کا سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے شکوہ کیا،انہوں نے کہا: صبر کرو، میں نے تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ تم پر جو بھی دن اور سال آتا ہے، اس سے بعد والا دن اور سال پہلے سے بدتر ہوتا ہے، یہاں تک کہ تم اپنے رب عزوجل سے جا ملو گے۔
Musnad Ahmad, Hadith(12458)