۔ (۱۲۴۶۰)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ، حَدَّثَنَا فِطْرُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبِی قَالَ: سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ دِینَارٍیَقُولُ: یَقُولُ النَّاسُ: مَالِکُ بْنُ دِینَارٍیَعْنِی مَالِکَ بْنَ دِینَارٍ زَاہِدٌ، إِنَّمَا الزَّاہِدُ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ الَّذِی أَتَتْہُ الدُّنْیَا فَتَرَکَہَا۔ (مسند احمد: ۲۲۴۹۵)
مالک بن دینار سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: لوگ کہتے ہیں کہ مالک بن دینار زاہد اور نیک ہیں، جبکہ زاہد تو عمر بن عبد العزیز ہیں، جن کے پاس دنیا تو آئی مگر انھوں نے اس کو ٹھکرا دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(12460)