۔ (۱۲۴۶۴)۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: وُلِدَ لِأَخِی أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غُلَامٌ فَسَمَّوْہُ الْوَلِیدَ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((سَمَّیْتُمُوہُ بِأَسْمَائِ فَرَاعِنَتِکُمْ، لَیَکُونَنَّ فِی ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ: الْوَلِیدُ، لَہُوَ شَرٌّ عَلٰی ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ مِنْ فِرْعَوْنَ لِقَوْمِہِ۔)) (مسند احمد: ۱۰۹)
سیدناعباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں ایک رات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم آسمان پر کوئی تارا دیکھ رہے ہو؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تم کیا دیکھ رہے ہو؟ میں نے کہا: میں ثریا تارے دیکھ رہا ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہاری نسل میں سے ثریا ستاروں کی تعداد کے بقدر دو آدمی ہر ایک فتنہ کے زمانہ میں اس امت پر حکم رانی کریں گے1۔
Musnad Ahmad, Hadith(12465)